Tuesday, August 26, 2014

نظم | ندیا پار رہتا ہوں


تم سے جب دور ہوتا ہوں
بہت مجبور ہوتا ہوں
کچھ کر نہیں سکتا
کچھ کہہ نہیں سکتا
سچ کہوں میں تم سے
اب دور رہ نہیں سکتا
شدتِ تنہائی سے جب
چُور ہوجاتا ہوں میں
تمھارے اتنا پاس ہوتا ہوں
کہ خود سے دور ہوجاتا ہوں میں
پھر یادوں کے سفینے پر
مہتاب کے سینے پر
خوابوں کی سیر کو نکلتا ہوں
خواہشوں کی رہگزر پہ ٹہلتا ہوں
ہوا سے کان لگا کر
تمھارے باتیں سنتا ہوں
سر دھنتا ہوں
پل پل گنتا ہوں
بہت بے چین رہتا ہوں
بہت بیقرار رہتا ہوں
ملنے آ نہیں سکتا
میں ندیا پار رہتا ہوں

Tuesday, April 29, 2014

نظم | تمھارے لئے کیا لکھیں

آرزوئے وصل کریں کہ حرفِ دعا لکھیں
مسئلہ یہ ہے کہ تمھارے لئے کیا لکھیں
تمھارے لبوں کی تعریف کریں یا گالوں کو پھول لکھیں
تمھاری قامت پہ ہو گفتگو کہ گیسوؤں کو بادلوں کی دھول لکھیں
تمھاری مسکراہٹ کو تشبیہ دیں، چاندنی کے کھلنے سے
یا تیوری کو غمزہ و غشوہ و ادا لکھیں
مسئلہ یہ ہے کہ تمھارے لیئے کیا لکھیں
جو بارگہ ایزدی کبھی مجھے قوتِ اظہار دے
شعر وہ کہوں کہ حسنِ یار کو جو نکھار دے
مانگ میرے خیال کی سنوار دے
وہ لفظ کہاں سے ڈھونڈوں، کہ تمھارے شایاں ہو
وہ رمز کس سے مستعار لوں کہ بیکراں ہو
چہرے کو چاند کہیں، تکلم کو قضا لکھیں
مسئلہ یہ ہے کہ تمھارے لیئے کیا لکھیں
ہر اک بات کے ہر پہلو کو پھر سے سوچیں
کبھی گفتگو کے بیچ خامشی کا مطلب ڈھونڈیں
یادِ ماضی کو درد کہیں کہ دوا لکھیں
مسئلہ یہ ہے کہ تمھارے لیئے کیا لکھیں
وفا جفا جب نہیں ہے ہمارے قصے میں
پھر کیوں دوریاں ہیں حصے میں
تمھاری رفاقتوں کے دن یاد کریں
کبھی رو دیں، کبھی دل شاد کریں
نوشتہء وصل کہیں یا ہجراں کو سزا لکھیں

مسئلہ یہ ہے کہ تمھارے لیئے کیا لکھیں

Thursday, January 9, 2014

غزل|دل کا بازار سجا رہا ہوں میں

خوابوں   کے  انبار  لگا  رہا  ہوں میں
دل    کا   بازار  سجا   رہا   ہوں   میں
آ   پھر  سے   میری   دنیا  اُجاڑ    دے
بہت  آج   کل   مسکرا  رہا   ہوں   میں
 روکنا  ہو  تو  اب  روک  لے  مجھ  کو
تیری محفل سے اٹھ کے جا رہا ہوں میں
ہرچند تجھ سے نہیں امید اب دادِ سخن کی
عادتاً   ہی  حالِ   دل   سنا  رہا  ہوں  میں
تیری  ضد پہ چل  کے بھی دیکھ  لیا  ہے
تیری   ہی   جانب  چلتا  جا رہا  ہوں میں
بھول   جاؤں   اب   کے   برس   تجھ  کو
خود   کا   حوصلہ   بڑھا   رہا   ہوں میں
تیرے    فراق    میں   اے   میرے    ہمدم
وقت  کی طرح  گزرتا  جا رہا  ہوں   میں