سانسوں کی امانت ہے دھڑکنوں کی زینت ہے
زندگی محبت کی قیمت ہے
محبت تم ہو اور تم سے دور زندگی، زندگی نہیں
زیست کے نام پہ فقط
وقت کے پینترے بدلے ہیں
ہم راستوں میں بھٹک رہے
منزلیں وہیں کھڑی ہیں،
فاصلے اور بھی بڑھے ہیں
محفل میں تنہائی ہے، اور تنہائی میں تمھاری یادیں
تمھاری یادوں کو سہارے تم سے دور
ہر صبح یوں شام میں ڈھلتی ہے
جیسے پربتوں پر سورج کی تمازت سے
دھیرے دھیرے برف پگھلتی ہے
No comments:
Post a Comment